کچھ سال پہلے غلط قسم کی لڑکیوں سے دوستی ہو گئی تھی جنہوں نے مجھے بدنام بھی کردیا۔ اب میری سمجھ میں نہیں آتا کہ میں کس سے دوستی کروں۔ اگر دوستی کر بھی لیتی ہوں تو بھروسہ نہیں ہوتا۔ اب میں صرف لڑکیوں پر ہی نہیں ہر لڑکے پر بھی شک کرتی ہوں۔ نہ چاہتے ہوئے بھی دماغ میں الٹے سیدھے خیال آتے ہیں‘ اسی وجہ سے سوچتی بھی زیادہ ہوں۔ گھر میں سب سے بڑی بیٹی ہوں۔ مجھ سے بڑا ایک بھائی اور دو چھوٹی بہنیں ہیں۔ مجھے لگتا ہے میرے والدین مجھ سے زیادہ ان کو اہمیت دیتے ہیں، اس بات پر غصہ بھی بہت آتا ہے۔ (ر۔کینیڈا)
مشورہ:برے دوستوں سے تنہائی اچھی ہوتی ہے اور تنہائی کی بہترین ساتھی اچھی کتابیں ہوتی ہیں۔ خاص طور پر ایسی کتابیں ضرور پڑھیں جن میںمحرم اورنامحرم سے تعلقات کی حدود بیان کی گئی ہیں اس کے علاوہ دوستی کرتے ہوئے دین دار اور نیک لڑکیوں کاانتخاب کریں۔ آپ کو معلوم ہوگا ’’انسان اپنے دوست کے دین پر ہوتا ہے‘‘والدین آپ کو توجہ دیں یا نہ دیں، آپ کا فرض ہے کہ ان کی فرماں برداری کریں۔ ان کے سامنے جھگڑا کرنا نہ صرف بدتمیزی ہے بلکہ گستاخی اور گناہ ہے۔ اپنی ذہنی کیفیت پر قابو پائیں اور منفی سوچوں کو دماغ سے باہرنکال پھینکیں۔
ایسا ممکن ہے اس وقت جب آپ یہ تسلیم کرلیں گی کہ اب تک فکر کا انداز غلط رہا۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں